گردوں میں پتھری عام طور پر کیلشیم، فاسفیٹ، یورک ایسڈ، آگزیلیٹ اور سسٹین سےوجودیں آتی ہیں۔ سبزی اور دال کھانے والے افراد گردوں کے مسائل سے اکثر محفوظ رہتے ہیں۔ گردوں کا درد پتھریوں کی حرکات کی وجہ سے ہوتا ہے ورنہ اکثر لوگوں کو سالہا سال تک پتھریوں کا علم نہیں ہوپاتا۔ ہمارے یہاں عام طور پر گردوں اور مثانے میں پیدا ہونے والی پتھریوں آگزیلیٹ کی بنی ہوتی ہیں۔ یوں تو یہ جزو ٹماٹر، پالک، جامن، چقندر، بینگن، دالوں، پیاز، انگور، خوبانی، سبز مرچ، شکرقندی، بادام، اخروٹ، پستہ، کاجو، تیل اور چاکلیٹ میں پایا جاتا ہے لیکن ان میں یہ بہت ہی معمولی مقدار میں ہوتی ہے جبکہ چائے، کافی، کلیجی ، گردے، مغز، لبلبہ، مچھلی، گوشت، سری پائے، تلی اور بھنی ہوئی غذائوں میں آگز یلیٹ کی بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق چائے نوش اور گوشت خور افراد طور پر گردوں کے مسائل میں گھرے دیکھے جاتے ہیں اور کچھ ادویات کے مضراثرات کی وجہ سے بھی گردوں پر اضافی دبائو بڑھتا ہے۔ ملٹی وٹامنز، اسٹیرائیڈز، اینٹی بائیوٹکس اور پین کلرز کے متواتر استعمال اور عطائیوں کے کشتے کھانے سے بھی گردے کی بیماریاں لاحق ہوتی ہے لہٰذا ایک تندرست آدمی کو روزانہ تین لیٹرز پانی یا پانی پر مشتمل غذائوں مثلاً رسیلے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
خون کی گرمی انار کھانے سے جائے
اگر اضافی طاقت والا کوئی کام کرلیا جائے تو تمام بدن کا سرخ ہو جانا، اکثر گرمی لگتے رہنا اور طبیعت میں بے چینی کا ہونا جسم میں حدت کو ظاہر کرتا ہے۔ خون میں بڑھی ہوئی حدت کا علاج صرف اور صرف گرم مزاج والے غذائی اجزاء، تیز مصالحہ جات، مٹھائیاں، کولا مشروبات، بیکری مصنوعات، چاول، بینگن، دال مسور، چاکلیٹس، بادی اور مرغن خوراک چھوڑ کر کیا جاسکتا ہے۔ پھلو ں میں کچھ دن تک خوبانی اور کھجور نہ کھائی جائے اور سبزیوں میں کریلے، بینگن اور اروی وغیرہ ترک کردی جائے اور کسی قسم کا گوشت نہ کھایا جائے۔ آلو بخارا، انار، ناشپاتی، تربوز، انگور، امرود اور پپیتا بکثرت کھایا جائے اور پانی ہمیشہ ابلا ہوا پیا جائے۔ کچھ ہی عرصے میں طبیعت میں بہتری پیدا ہوگی‘ نارمل غذائوں کا استعمال شروع کیا جاسکتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں